کاش نئی خوشیاں لائے نیا سال
دلوں سے رنجشیں مٹائے نیا سال
توڑے نفرتوں کے تالے آکے
روٹھے ہوؤں کو منائے نیا سال
کانٹوں کو ہٹایا جائے پھولوں سے
راہیں نئی یہ سجائے نیا سال
آگ جو لگی ہے ہر سینے میں
اپنی ٹھنڈک سے بجھائے نیا سال
دسمبر کے ساتھ گزرے غمِ فراق
یار یاروں سے ملائے نیا سال
ختم ہو جائے اندھیرا سدا کے لئے
نُور ایسا اب چمکائے نیا سال
محبتوں سے استقبال کرئے سبھی
جب زندگی میں آئے نیا سال
بد بُو غم کی جاتی رہے دلوں سے
مینہ خوشبوؤں کا برسائے نیا سال
خدایا ! نہال کی التجاح ہے یہ بس
مجھے راس اب آئے نیا سال