نیند بھی تیرے بنا اب تو سزا لگتی ہے
Poet: مرتضیٰ برلاس By: Faizan, Faizabadنیند بھی تیرے بنا اب تو سزا لگتی ہے
چونک پڑتا ہوں اگر آنکھ ذرا لگتی ہے
فاصلہ قرب بنا قرب بھی ایسا کہ مجھے
دل کی دھڑکن ترے قدموں کی صدا لگتی ہے
دشمن جاں ہی سہی دوست سمجھتا ہوں اسے
بد دعا جس کی مجھے بن کے دعا لگتی ہے
خود اگر نام لوں تیرا تو لرزتا ہے بدن
غیر گر بات کرے چوٹ سوا لگتی ہے
ایسے محبس میں جنم اپنا ہوا ہے کہ مجھے
ہر دریچے سے بڑی سرد ہوا لگتی ہے
طنز آمیز نہیں ہے مرا انداز سخن
تلخ بے شک ہے مگر بات جدا لگتی ہے
More Love / Romantic Poetry







