واہمے سارے تیرے اپنے ہیں

Poet: Noshi Gillani By: Shazia Hafeez, Attock

واہمے سارے تیرے اپنے ہیں
ہم کہاں تجھ کو بھول سکتے ہیں

میری آنکھوں میں ایک مدت سے
قافلے رتجگوں کے ٹھہرے ہیں

سر برہنہ ہواؤں سے پوچھو
ذائقے ہجرتوں کے کیسے ہیں

بعض اوقات خشک پتے بھی
پاؤں پڑتے ہی چیخ اٹھتے ہیں

عشق کے خوش گمان موسم میں
پتھروں میں گلاب کھلتے ہیں

Rate it:
Views: 746
09 Aug, 2009