وجودِ کرب میں آتش فشاں جگائے گی

Poet: hussain nisar By: hussain nisar, karachi

 تمہاری یاد کہ وہ وہ ستم اٹھائے گی
ہمیں کہ سایہء گل میں بھی اب ستائے گی

دکھا نہ دل کسی مظلوم کا کہ اس کی آہ
وجودِ کرب میں آتش فشاں جگائے گی

جو سو رہے ہیں ردا غفلتوں کی اوڑھے ہوئے
انہیں صدائے قیامت ہی اب جگائے گی

کسے خبر تھی کہ سب گلستاں اجاڑے ہوئے
وہ برق لہر بھی میری گلی سے جائے گی

ہر ایک موسمِ گل میں اسی کی یاد نثار
مرے وجود میں ہلچل سدا مچائے گی

Rate it:
Views: 404
08 Aug, 2014