وسعت کی کمی بے شمار مانگتی ہے
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiوسعت کی کمی بے شمار مانگتی ہے
دوستی تو کوتاہ بس اعتبار مانگتی ہے
سچائی سے ملے گی فرق کیئے بغیر
محبت تو یوں اُدھار مانگتی ہے
اک سوال کیا کہ سائل کا خطاب ملا
اب جواب زندگی بار بار مانگتی ہے
باہر کی رغبت سے لوٹ کر دیکھو
گھر کی چؤدیواری پیار مانگتی ہے
آوارگی کا تو لطف ہی اپنا ہے
کبھی کبھی تنہائی سدھار مانگتی ہے
رفعت کی بلندیوں پر کبھی قدم نہ رکھو
سنتوشؔ منزلت ہمیشہ کردار مانگتی ہے
More Love / Romantic Poetry






