وفا کے نام کو بدنام کیوں کرو؟ پیار کے قصے کو تمام کیوں کرو ابھی تو ابتدا ھے عشق کی حضور ابھی سے ماتم جگر تمام کیوں کرو جس سے جان پر بن آئے زندگی میں احمق وہ کام کیوں کرو مانا زخم دل بھرتا نھیں اسد پر مرھم کافور یوں عام کیوں کرو