وقت روٹھے بھی تو ساتھی نہیں روٹھا کرتے

Poet: Khalid Mahmood By: Khalid Mahmood, Abha_Saudi Arabia

وقت روٹھے بھی تو ساتھی نہیں روٹھا کرتے
دل ٹوٹے بھی تو بندھن نہیں ٹوٹا کرتے

کس قدر شوق تھا رشتوں کو نبھانے کا
ریت کی شاخ پہ کونپل نہیں پھوٹا کرتے

جانے والے نے نشاں بھی نہیں چھوڑے پیچھے
ساتھ چھوٹے بھی تو دامن نہیں چھوٹا کرتے

کب گلشن میں سبزے کی بہار آئے گی
خشک پیڑوں پہ پنچھی نہیں ٹھہرا کرتے

وقت بدلے تو انساں بھی بدل جاتے ہیں
غم کے دریا کے کنارے نہیں ٹوٹا کرتے

جس کے سر پہ رہیں ماں کی دعائیں خالد
اس مقدر کے ستارے نہیں ڈوبا کرتے

Rate it:
Views: 1475
11 May, 2011