Add Poetry

وقت کی تقاضہ ہے کچھ بھی ہمیشہ مت سمجھنا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

وقت کی تقاضہ ہے کچھ بھی ہمیشہ مت سمجھنا
زندگی ایک حقیقت ہے اُسے اندیشہ مت سمجھنا

معقول سب ہوتا ہے مگر اعتبار کی حد میں
ہر خوشامدی کو منزل کا سندیسہ مت سمجھنا

یہاں لطف بھی کہیں کہیں مجبور بنتے ہیں
حالات جوانی کو کبھی بھی وئشیہ مت سمجھنا

اپنے خیال کا قابل جہاں علاج عکس نہ ملے
ایسی تجلی کو دل کا شیشہ مت سمجھنا

بڑے خوب دنیا کی رفعتوں سے ملو مگر
نادر نمائشوں کو معمول نشہ مت سمجھنا

رغبت کے سائے تو تسکیں دیتے ہیں سنتوشؔ
مگر محبت کشیدگی کو کہیں پیشہ مت سمجھنا

 

Rate it:
Views: 318
03 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets