وقت کی لہر پھر عداوت کر گئی
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiوقت کی لہر پھر عداوت کر گئی
دوستی دوست سے بغاوت کر گئی
اپنوں نے دیئے تو سہتے چلے آئے
اس غم کی یہی عنایت رہ گئی
کیا یہ دنیا اور کیا یہ زمانے
لگتا ہے شاید کوئی غلاظت رہ گئی
کون کہتا ہے کہ حسرت ہی نہیں
بس طبیعتوں میں تھوڑی تفاوت رہ گئی
جس کو دیکھا اپنے غرور میں تھا
ہم کو خود سے یہ شکایت رہ گئی
چاند کو فخر کہ سہائی مجھ سے
ستاروں کی شکوہ کہ شرارت ہوگئی
نہ جانے کیوں اب تک جیتے ہیں
لگتا ہے شاید اب کوئی عبادت رہ گئی
More Love / Romantic Poetry






