وہ ادائے حُسنِ شباب تھی

Poet: جہانزیب کنجاہی دمشقی By: جہانزیب کنجاہی دمشقی, gujrst

وہ ادائے حُسنِ شباب تھی
میں خوشبو تھا وہ گلاب تھی

میری محبت کی حد اتنی تھی
لا انتہا لا حساب تھی

چاند بھِی مجھ سے اکثر یہ کہتا
تیری محبت لا جواب تھی

کیسے بھولتے اس چہرے کو
جو مری دھڑکن مرا مہتاب تھی

جو پی میخانے میں ترے نام پہ
وہ عشق تھا نہ کے شراب تھی

جہاں کیوں نہ مرتا اُس صورت پہ
اتنی باحیا اور نایاب تھِی
 

Rate it:
Views: 622
11 Feb, 2014