وہ اپنے حسن پہ بڑا مان کرتےہیں
ہماری موت کا سامان کرتےہیں
جب کریںجھوٹےعہدوپیمان کرتےہیں
ہمیں کیوں اسطرح پریشان کرتےہیں
اس کے باوجود وہ کہتے پھرتےہیں
ہم عاشقوں پہ کتنا احسان کرتےہیں
اچانک ہی تنہا چھوڑ کر چل دیتےہیں
یوں ہماری زندگی سنسان کرتےہیں