وہ بھی ہے بیقرار ، میں بھی ھوں بیقرار

Poet: سید نذیر کاظمی By: Syed Nazeer Kazmi, Al Ain

بس خامشی میں کٹ گئیں گھڑیاں وصال کی
دونوں کو ہی رھا فقط اپنی انا سے پیار

اس کو نہ آئ نیند تو میں بھی نہ سو سکا
یکساں ناراضگی کاتھا اظہار بے شمار

بس ایک ہی قدم پہ وہ منتظر رھا
میں بھی بس اک قدم پہ رھا محوءانتظار

رسمیں وہ توڑ دے تو بدل دوں میں ہر رواج
نہ اس کا حوصلہ ہے نہ میرا اختیار

رخ پھیر تو لیا ہے مگر چشمءنم کے ساتھ
وہ بھی ہے بیقرار ، میں بھی ھوں بیقرار

Rate it:
Views: 447
24 Sep, 2014