وہ جب اپنے پیارےانداز سےمسکرادیتےہیں
میری زندگی کےچمن میں پھول کھلادیتےہیں
ہم تودشمنوں کو بھی دوست بنا لیتے ہیں
مر کر بھی دوستی کا فرض نبھا دیتے ہیں
مفلس لوگ دنیاوالوں کواچھےنہیں لگتے
ہم توغریبوں کو اپنے پاس بٹھا لیتےہیں
کچھ لوگ دل لگی کو دوستی کانام دےکر
تھوڑی دیراصغرکے ساتھ دل بہلا لیتے ہیں