وہ جب پوچھ لیتے ہیں حال میرا
پانی میں ڈوب جاتاہےآنکھوں کاجزیرہ
میں انہیں بھولنا چاہوں تو بھلانہیں سکتا
نظر کےسامنےرہتاہے ان کا چہرہ
میری آنکھوں میں ان کی تصویربسی ہے
ایک دن یہیں ہو جائے گا ان کا بسیرا
میں انہی کہ خیالوں میں ڈوبارہتاہوں
خبرنہیں ہوتی کب شام ہوئی کب ہواسویرا
ان کہ دل میں گرتھوڑی سی جگہ مل جائے
اصغر وہیں پہ لگا لے گا سداکےلیےڈیرہ