وہ جسے چاہے بےثمر کردے

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

وہ جسے چاہے بے ثمر کر دے
اپنے ہی گھر سے دربدر کر دے

مانگتے ہیں یہی دعا رب سے
ان کے ہاتھوں کو معتبر کردے

سامنے میرے رو برو ہو بات
بے تحا عشق اس قدر کر دے

ساتھ دیتے نہیِں ہیِں لفظ مرے
اس سے بہتر ہے بے ہنر کر دے

کب سے روشن دیا نہیں کیا ہے
میرے آنگن میں اب سحر کردے

ختم غربت ہو جائے دنیا سے
اپنی رحمت کی اک نظر کر دے

آپ جیسا شفیق کوئی نہیں
سب گنہ میرے درگزر کر دے

کوئی شہزاد نہ غریب رہے
ایسا ممکن ہے رب اگر کر دے

Rate it:
Views: 227
25 Nov, 2022