وہ جسے چاہے بےثمر کردے
Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsiوہ جسے چاہے بے ثمر کر دے 
 اپنے ہی گھر سے دربدر کر دے
 
 مانگتے ہیں یہی دعا رب سے
 ان کے ہاتھوں کو معتبر کردے
 
 سامنے میرے رو برو ہو بات
 بے تحا عشق اس قدر کر دے
 
 ساتھ دیتے نہیِں ہیِں لفظ مرے
 اس سے بہتر ہے بے ہنر کر دے
 
 کب سے روشن دیا نہیں کیا ہے
 میرے آنگن میں اب سحر کردے
 
 ختم غربت ہو جائے دنیا سے
 اپنی رحمت کی اک نظر کر دے
 
 آپ جیسا شفیق کوئی نہیں 
 سب گنہ میرے درگزر کر دے
 
 کوئی شہزاد نہ غریب رہے
 ایسا ممکن ہے رب اگر کر دے
More Love / Romantic Poetry






