Add Poetry

کوئی بھی پیشہ نہیں اختیار کرنا تھا

Poet: اےبی شہزاد By: AB shahzad, Mailsi

کوئی بھی پیشہ نہیں اختیار کرنا تھا
کسی بہانے سمندر کو پار کرنا تھا

نہیں بتائی حقیقت چھپا لیا ہے سب
یہی ہے سچ اسے بے لوث پیار کرنا تھا

سوائے اس کے نہیں پاس تھا کوئی چارہ
ہر حال میں اسے تو اعتبار کرنا تھا

نصیب ایسے غریبوں کے ہوتے ہیں صاحب
اگر نہ آتے ابھی انتظار کرنا تھا

رقیب میرا تو بزدل تھا اس لیے شہزاد
یہ لازمی تھا کہ پیچھے سے وار کرنا تھا
اےبی شہزادکوئی بھی پیشہ نہیں اختیار کرنا تھا
کسی بہانے سمندر کو پار کرنا تھا

نہیں بتائی حقیقت چھپا لیا ہے سب
یہی ہے سچ اسے بے لوث پیار کرنا تھا

سوائے اس کے نہیں پاس تھا کوئی چارہ
ہر حال میں اسے تو اعتبار کرنا تھا

نصیب ایسے غریبوں کے ہوتے ہیں صاحب
اگر نہ آتے ابھی انتظار کرنا تھا

رقیب میرا تو بزدل تھا اس لیے شہزاد
یہ لازمی تھا کہ پیچھے سے وار کرنا تھا

Rate it:
Views: 128
25 Nov, 2022
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets