وہ جو آنکھوں کا ملن تھا اک حجاب دیکر گذرا

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

وہ جو آنکھوں کا ملن تھا اک حجاب دیکر گذرا
آیا جو اک پل تھا اپنا حساب لیکر گذرا

کبھی سوتے تو خوابوں کا بھی سنگم ہوتا
مگر میری نیندوں کو وہی آفتاب لیکر گذرا

لمحوں کی لگن کو لگاؤ سے دیکھو کہ
کون سا لمحہ تسکین کائنات لیکر گذرا

حسرتوں پہ مُسرتیں جس کا بھی نصیب ہو لیکن
اِس عشق کا تو ہر لمحہ عذاب دیکر گذرا

 

Rate it:
Views: 754
06 Feb, 2011