Add Poetry

وہ حق کی راہ میں سر کو کٹا کے مارا گیا

Poet: By: ابنِ مفتی سید ایاز مفتی, houston

وہ حق کی راہ میں سر کو کٹا کے مارا گیا
جھکا نہیں تھا سو اسکو گرا کے مارا گیا

اسے کہا گیا بیعت تری ضمانت ہے
نہ مانا تو اسےکربل بلا کے مارا گیا

عجیب کاٹ تھی اسکی زبان میں یارو
سو جام خامشی اس کو پلا کے مارا گیا

دیار غیر میں رکھے نہیں جو لب خاموش
تو اسکے سر کو نشانہ بنا کے مارا گیا

شہ عرب سے کہا اسکو ملک بدر کرو
قریب لا کے اسے قتل گاہ کے مارا گیا

عجیب طرز کی تھی میزبانی یہ مفتی
جہاں پہ دوست کو مہماں بنا کے مارا گیا
 

Rate it:
Views: 197
11 Apr, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets