وہ خوابوں میں آتی تھی کبھی خیالوں میں
رات کی تیرگی میں کبھی دن کہ اجالوں میں
میں اس بےوفاکو اپنا خیرخواہ سمجھ کر
آخر آہی گیا اس کی دلفریب چالوں میں
اس کے ساتھ میرا جو بھی سمے بیتا
وہ گزر گیا جوابوں اور سوالوں میں
غم دینے والوں سے ہم گلہ نہیں کرتے
یہی بات منفرد ہے ہم دل والوں میں