Add Poetry

وہ خوشبو کا پیکر دکھا کر تو دیکھو

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

یہ کیا سلسلہ ہےسنا کر تو دیکھو
وہ خوشبو کا پیکر دکھا کر تو دیکھو

زمیں پر بھی کوئی نہیں میرا اپنا
فضاؤں میں ہر سو اڑا کر تو دیکھو

فلک سے تہی دست آئی تھی لیکن
اندھیرا ہے دل کا جلا کر تو دیکھو

تو رہتا ہے خوابوں میں آنے سے قاصر
میں کیسے اسے یہ بتا کر تو دیکھو

وہ کیسے اٹھے پھر حقائق سے پردہ
ترے دل کو مارا دکھا کر تو دیکھو

مری روح کے اب بدن سے نکل کر
یہ میرا تخیل اڑا کر تو دیکھو

پرندہ ہے طوفانِ وحشت کی زد میں
مگر وہ پیار ا ہے بچا کر تو دیکھو

تجھے آج ملنے کی فرصت نہیں ہے
یہ وشمہ کو میں سجا کر تو دیکھو

Rate it:
Views: 272
15 Oct, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets