Add Poetry

وہ عشق کیا ہے جو عمروں کی نہ جدائی دے

Poet: Dr.Zahid Shelikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

مرا خلوص بھی اس کو کبھی دکھائی دے
کبھی تو دل کی صدا اس کو بھی سنائی دے

ہمیشہ وصل کی گھڑیاں کبھی نہیں رہتیں
وہ عشق کیا ہے جو عمروں کی نہ جدائی دے

میں تیرے پیار کا قیدی ہوں حال پوچھ میرا
یا پھر سدا کے لیے قید سے رہائی دے

مجھے تو تیری طلب ہے کچھ اور مانگا نہیں
خدا سے کب یہ کہا ہے مجھے خدائی دے

وکیل میرا ہی جب مل گیا عدو سے مرے
مری بھلا کوئی منصف کو کیا صفائی دے

ہر ایک سمت اندھیرا ہے اور دھند گہری
ہے دور تیرا نگر راہ نہ دکھائی دے

کیوں آدمی کبھی انسان بن نہیں پاتا
جب آدمی کو ہی فطرت میں رب اچھائی دے

زباں سے اپنی تو ظاہر ہوں میں بہت زاہد
دعا ہے رب مجھے دل کی بھی پارسائی دے
 

Rate it:
Views: 1166
21 Aug, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets