وہ مجھ سے صبح وشام پوچھتے ہیں
چاند ستارے تیرا نام پوچھتے ہیں
پہلے کانوں میں سرگوشی کرتےتھے
اب یہی بات وہ سرعام پوچھتے ہیں
اب تک یہ بات چاندستارےپوچھتےتھے
آج کل شہر کےلوگ سارےپوچھتےہیں
انہیں میرےدل کی قیمت کا اندازہ نہیں
جو میرے انمول دل کہ دام پوچھتےہیں
وہ اپنے دل میں جھانک کردیکھتےنہیں
رقیبوں سے اصغر کانام پوچھتےہیں