وہ مجھ پر احسان کیا کرتا ہے
کبھی کبھی حال پوچھ لیا کرتا ہے
وہ جانتا ہے میں منتظر رہتی ہوں
پر نا جانے کیوں وہ انجان بنا رہتا ہے
کہتا ہے محبت ہے مجھے تجھ سے
کہتا ہے دل ڈھرکتا ہے تیرے لے
پھر بھی نا جانے کیوں ہر بار وہ
پیار کا اظہار مدہم ہی کیا کرتا ہے