وہ میری ہر بات بڑے دھیان سے سنتاہے
کبھی دل سےکبھی کان سےسنتاہے
لوگ پاس رہ کربھی بات کاجواب نہیں دیتے
میرا خدا میری ہر بات آسماں سےسنتاہے
باد صبا تواس کا کوئی پیغام لاتی نہیں
اس کا حال دل اصغرابررواں سےسنتاہے
ہماری ہر بات کی خبرزمانےکوہوجاتی ہے
کوئی توہےجو ہماری گفتگودرمیاں سےسنتاہے
دولت والوں کی ہر بات لوگ غورسےسنتےہیں
یہاں کون اصغر جیسےحال پریشاں سےسنتاہے