وہ نہاں تھا بھی اور نہیں گویا

Poet: azharm By: Azhar, Doha

وہ نہاں تھا بھی اور نہیں گویا
سات پردوں میں ہو مبیں گویا

اور کوئی نہ مل سکا مجھ کو
دل میں تھا ایک ہی مکیں گویا

اُس کی خوشبو حصار میں رکھتی
دور رہ کے بھی تھا قریں گویا

دل میں پیدا ہوا گماں کیونکر؟
ڈولنے لگ گیا یقیں گویا

اُس نے یادوں کے بیج بوئے ہوں
پاس میرے یہیں کہیں گویا

اُس سے بچھڑا تو ایک دم اظہر
ہٹ گئی پاوں سے زمیں گویا

 

Rate it:
Views: 448
31 May, 2012