وہ چلمن میں کوئی پھول کلی ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

وہ چلمن میں کوئی پھول کلی ہے
سارے شہر میں یہ بات چلی ہے

آج گلزار سے کچھ پھول اٹھا کر
تنہا سرکشی آخر کہاں چلی ہے

نہ ہمسائے ،اور نہ ہی کوئی منزل
دیوانوں کو یہ کیسی راہ ملی ہے

خوشبوءَ ہواؤں سے مل کر گذری
شاید حسرتوں کو کہیں آگ لگی ہے

چلو پہلُو سے ٹکرکے دیکھتے ہیں
ہمارے گذر کی ایک ہی گلی ہے

ملے تو تال سے تال ملاکر سنتوش
یوں کہدوں گا بھی تو علی علی ہے

 

Rate it:
Views: 396
19 Jan, 2011