Add Poetry

وہ چکر اور ہی کچھ تھا

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

تیری محفل میں آئے ہم تو حاضر اور ہی کچھ تھا
تقاضہ اور تھا دل کا ،میسر اور ہی کچھ تھا

پڑا تھا سامنے میرے نہ شیشہ تھا نہ پانی ہی
نہ آیا جب تلک ساقی تو ساغر اور ہی کچھ تھا

کبھی جس کو کسی کی نیلگوں آنکھوں سا کہتے تھے
جو دیکھا ڈوب کے اس میں،سمندر اور ہی کچھ تھا

نہیں تھا اپنی قسمت میں کسی کا ہمقدم رہنا
لکیریں جھوٹ کہتی تھیں،مقدر اور ہی کچھ تھا

نہ تن اپنا، نہ سانس اپنی نہ گھر نہ یہ زمیں اپنی
جسے ہم جینا کہتے تھے وہ چکر اور ہی کچھ تھا

فقط پتھر ہی پتھر تھے وہ سارے موم کے پیکر
حقیقت اور ہی کچھ تھی ،بظاہر اور ہی کچھ تھا

Rate it:
Views: 714
04 Mar, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets