وہ کب آہیں گےپھول چڑھانے یہی حسرت ہے اسی انتظار میں میری امیدوں کی میت ہے اے تقدیر اب تو مجھ بدنصیب پہ رحم کر مجھے اور غم نہ سہنے کی ہمت ہے