وہ کون تھا
مری نگاہ جب مرے
دلِ تباہ پر پڑی
وہ کون تھا وہاں کھڑا
وہ ایک شہ جمال تھا
میں اس کے پاس آگئی
تو ہاتھ اس کا تھام کر
کہا اسے یہ پیار سے
اے ماہ رُو تو کون ہے
وہ اجنبی یہ بول اٹھا
میں پیار ہوں قرار ہوں
تمہارا اعتبار ہوں
نکھار ہوں ، بہار ہوں
یہ جان لے میں کون ہوں