تیری آنکھوں سے سر شام پیے جاتا ہوں
میں خیالوں میں تیرے ساتھ جیے جاتا ہوں
وہ جو الجھن تھی گرفتارے محبت ناں ہوئی
اپنی چاہت کے سمندر میں بہے جاتا ہوں
میری دھڑکن جو تیرے ساتھ سفر کرتی ہے
ہر اک منزل پے نیا درد سہے جاتا ہوں
وہ طلاطم جو میرے دل میں اٹھایا تو نے
اک جنوں ہے کہ ہونٹوں کو سیئے جاتا ہوں
گزرے لمحوں کا ذرا سوچوں تو سانس رک جائے
ٹوٹے خوابوں کو میں اپنے ساتھ لئیے جاتا ہوں