پانی کو برف میں بدلنے میں، وقت لگتا ہے
ڈھلے سورج کو نکلنے میں، وقت لگتا ہے
تھوڑا صبر کرو اور تھوڑی محنت کرتا رہ
قسمت کے زنگ آلود در کو کھلنے میں، وقت لگتا ہے
کچھ دیر رک کر پھر سے چل پڑنا دوست
ہر ٹھوکر کے بعد سنبھلنے میں، وقت لگتا ہے
بکھرے گی پھر وہی چمک ترے وجود سے
ٹوٹے ہوئے دل کو جڑنے میں، وقت لگتا ہے
تو نے جو کہا، کر دکھائے گی رکھ یقین
گرجتے بادلوں کو برسنے میں، وقت لگتا ہے