پرانا قرض تھا میں آج وہ چکا لایا

Poet: By: AB shahzad, Mailsi

پرانا قرض تھا میں آج وہ چکا لایا
میں اپنی جان کو دشمن سے ہی بچا لایا

گیا تھا روٹھ مرا سجنا اس لیے ہی تو
میں ایک اور نیا یار ہی بنا لایا

مرے نصیب میں کوئی لکھی خوشی تھی نہیں
خرید اپنے لیے خود ہی میں سزا لایا

رموز تھا وہ محبت کی دور کیوں رہتا
گیا تھا روٹھ مر ا یار تو منا لایا

تھی آرزو مرے دل میں نہ ہوئی پوری وہ
میں ہجر کرب بلا وصل غم اٹھا لایا
غزل
پرانا قرض تھا میں آج وہ چکا لایا
میں اپنی جان کو دشمن سے ہی بچا لایا

گیا تھا روٹھ مرا سجنا اس لیے ہی تو
میں ایک اور نیا یار ہی بنا لایا

مرے نصیب میں کوئی لکھی خوشی تھی نہیں
خرید اپنے لیے خود ہی میں سزا لایا

رموز تھا وہ محبت کی دور کیوں رہتا
گیا تھا روٹھ مر ا یار تو منا لایا

تھی آرزو مرے دل میں نہ ہوئی پوری وہ
میں ہجر کرب بلا وصل غم اٹھا لایا

Rate it:
Views: 374
20 Dec, 2020