جس دنیا کو تم اپنا سمجھ بیٹھے ہو چھوڑ جانا ہے
اپنوں نے دو آنسو بہا کر احسان اتار آ نا ہے
زمیں میں دفن کر کے پھول نچھاور کریں گے
اپنوں نے دو آنسو بہا کر بھول جا نا ہے
دعا کرتجھےعدل،امانت،صداقت کا سبق ملے
چراغ فروزاں بن کیونکہ تمہیں سدا جلتے رہنا ہے
نیکی یہ نہیں کہ تم منہ پھیرو مشرق و مغرب
بلکہ تمہیں مسکینوں،یتیموں،مسافروں کے کام آنا ہے
اگر یہ منشور ہے تمہاراتو منزل ملے گی
اپنی زندگی کا خدا کو حساب دینا ہے
پروازروح پر جسم گور کی نظر ہو جائے گا
ابھی وقت ہےخود کو سیدھی راہ پے چلاناہے