تمہارے قدموں کی منتظر ہوں تمہی کو میں یاد کر رہی ہوں
تمہیں تو پرواہ کچھ نہیں ہے میں شام سے آہ بھر رہی ہوں
وفا کا جذبہ نہ ختم ہو گا یہ سلسلہ اب نہ تھم سکے گا
تمہاری الفت کے پھول لے کر یہ دیکھو پھر سے سنور رہی ہوں
ہر ایک لمحہ یہ سوچتی ہوں کہیں نہ کھو جاؤ تم جہاں میں
اے میرے ساتھی اے میرے ہمدم تمہارے کھونے سے ڈر رہی ہوں
ہجر نے سلگا دیا ہے تن من عجیب حالت ہے آج میری
الاؤ یادوں کا جل رہا ہے نہ جی رہی ہوں نہ مر رہی ہوں
پکارتی ہوں تمہی کو ہر دم سمیٹ لو مجھ کو میرے ساجن
یہ آندھیاں ہیں محبتوں کی میں تنکا تنکا بکھر رہی ہوں
یہ مانتی ہوں یہ جانتی ہوں ندی ہے منہ زور چاہتوں کی
مگر ہوں مجبور دل کے ہاتھوں میں اس میں سارہ اتر رہی ہوں