اسے کہنا کہ پلکوں پہ نہ ڈالے خواب کی جھالر
سمندر کے کنارے گھر بنا کر کچھ نہیں ملتا
فقط تمہی سے کرتا ہوں میں ساری راز کی باتیں
ہر اک کو داستان غم سنا کر کچھ نہیں ملتا
مجھے اکثر ستاروں سے یہی آواز آتی ہے
کسی کے ہجر میں نیندیں گنوا کر کچھ نہیں ملتا