تیرے آنکھوں کے ساگر میں ڈوب جانا ہے مجھے
ساحل کی خبر نہیں پھر بھی ڈوب جانا ہے مجھے
تیری ذات کی حقیقت نہ جانوں
تیری روح میں پھر بھی ڈوب جانا ہے مجھے
تیرے ذہن کا نظریہ نہ جانوں
تیرے وجود میں پھر بھی ڈوب جانا ہے مجھے
تیرے دل کی خواہش نہ جانوں
تیرے ارمان میں پھر بھی ڈوب جانا ہے مجھے
تیری بے وفای کی حد نہ جانوں
تیرے عشق میں پھر بھی ڈوب جانا ہے مجھے