Add Poetry

پھر ملاقات کی جیسے کہ ضرورت نہ رہی

Poet: Azharm By: Azharm, Doha

پھر ملاقات کی جیسے کہ ضرورت نہ رہی
دل میں یوں آن بسا، دید کی حاجت نہ رہی

شوخیاں بھول گئے عمر کے ڈھلتے ڈھلتے
آنکھ میں ناچتی معصوم شرارت نہ رہی

اس قدر خرچ محافظ کی حفاظت پہ اُٹھا
بچ گیا وہ تو مگراُس کی حکومت نہ رہی

مژدہ ہجر شب وصل وہ دیتا ہی رہا
وصل برپا تو ہوا، لطف و مسرت نہ رہی

محو حیرت ہوں میں جس چیز سے گھن آتی تھی
وہ ضرورت جو بنی، پھر وہ کراہت نہ رہی

آئنہ جھوٹ یہ کہتا ہے کہ اظہر وہ نہیں
عکس میں اُس کی ذرا سی بھی شباہت نہ رہی
 

Rate it:
Views: 1129
08 Jul, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets