Add Poetry

پھر میرے شہر سے گزرا ہے وہ بادل کی طرح

Poet: Parveen Shakir By: Shazia Hafeez, Attock

پھر میرے شہر سے گزرا ہے وہ بادل کی طرح
دست گل پھیلا ہوا ہے میرے آنچل کی طرح

کہہ رہا ہے کسی موسم کی کہانی اب تک
جسم برسات بھیگے ہوئے جنگل کی طرح

اونچی آواز میں اس نے تو کبھی بات نہ کی
خفکیوں میں بھی وہ لہجہ کو مل کی طرح

مل کے اس شخص سے میں لاکھ خموشی سے چلوں
بول اٹھتی ہے نظر، پاؤں کی چھاگل کی طرح

پاس جب تک وہ رہے درد تھما رہتا ہے
پھیلتا جاتا ہے پھر آنکھ کے کاجل کی طرح

اب تک طور سے گھر جانے کی صورت ہی نہیں
راستے میرے لیے ہو گئے دلدل کی طرح

جسم کے تیرہ و آسیب زدہ مندر میں
دل سر شام سلگ اٹھتا ہے صندل کی طرح

Rate it:
Views: 1073
17 Jun, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets