پھر چاہے ساجن میں مر جاؤں

Poet: akram saqib By: akram saqib, sahiwal

مورے پیا توہے دل میں بساؤں
سانسوں کی مالا میں تجھ کو سماؤں

پلکوں کے جھولے پے تجھ کو بٹھاؤں
یادوں پہ سوچوں کا پہرہ بٹھاؤں

آہٹ سنوں تو ہوں تیرے ہی پاؤں
دھڑکن کی سرگم ُپہ تجھ کو گاؤں

قدم میرے اٹھیں جانب تمہاری
کہ دے تو چاہت سے سن پیاری

پھر چاہے ساجن میں مر جاؤں
بھلا دوں میں خود کو نہ تجھے بھول پاؤں

Rate it:
Views: 494
20 Jan, 2011