پھول سا چہرہ
گلاب سی آنکھیں
مورنی جیسی چال
ریشمی پلکیں
سرمئی زلفیں
لال گلابی گال
قیامت ڈھائے
گردن پہ تل
دل کا برا حال
نرم رسیلے
ہونٹ نشیلے
عمر کا سولہواں سال
شام جو مہکے
رات پھر بہکے
حسن تیرے کا کمال
جادو ہے ایسا
جو سر چڑھ بولے
سب کا جینا محال