پھول سے چہرے پرغم ڈھلنے لگے

Poet: JAAN-E-WASHMA By: washma khan, Mscow

پھول سے چہرے پرغم ڈھلنے لگے
آنکھوں سے اشک اسکے بہنے لگے
نشیب در کی مہک راستے سے ھٹنے لگئے
شوق کے رنگین دیار اب جلنے لگے
ھوئی شام تو عجیب جھکڑ چلنے لگے
نہ جانے شمس کب تپیش اگلنے لگے
جیسے لعل سم سے رنگ پگھلنے لگے

Rate it:
Views: 1426
22 May, 2012