دل کی بات رہے جب من میں
کیسے پھول کھلیں گے من میں
یہ تو چمکیں گے زمیں پر
جیسے تارے ہوں اکھین میں
نیلے پیلے سرخ گلابی
ناچ رہے ہیں اپنی دھن میں
چار سو یہ خوشبو بھیریں
مہک رہے ہیں اپنی دھن میں
دل ہے کہ فردوس بریں ہے
کھو جاؤ تم اس کے حسن میں
اس میں خوشیاں بھر جائیں گی
اس کا نقش جو ہو گا من میں