یہ جان تیری عنایتیں ہیں کہ میرے ہر سو محبتیں ہیں
چمن چمن میں نخل نخل میں تیرے ہی دم سے حرارتیں ہیں
تیرے لبوں کی نزاکتوں سے گلاب پاتے ہیں نازنینی
تیرے ہی مژگاں کی جنبشوں سے کھلی کھلی سی یہ کونپلیں ہیں
یہ ہرطرف جو ہے حسن پھیلا تیری نظر کاہے سارا جادو
تیرے ہی ہونے سے سارے بادل تیرے ہی ہونے سے بارشیں ہیں
کرن کرن میں ہے تیری رنگت چمک چمک میں ہے تیرا لہجہ
افق شفق کی یہ ساری لالی تیری حیا کی ہی صورتیں ہیں
جو تو نہ ہو تو کہیں بھی کوئی نہ رنگ پھیلے نہ روپ بکھرے
یہ سارے منظر یہ سارے موسم تیرے سراپے کی گردشیں ہیں
جو تو چلے تو بہار ساری تیرے قدم کا نشان ڈھونڈے
جو تو رکے تو برگ برگ میں کلی کلی میں شرارتیں ہیں
تو میری چاہت تو میری الفت میری محبت کا تو ہی محور
تیرے لئے ہی مجاز سارے تیرے لئے ہی حقیقتیں ہیں
یہ لفظ میرے دمک رہے ہیں تیری ہی یادوں کے جگنوؤں سے
تمہاری باتوں کی چاشنی سے ہی میرے شعروں میں دھڑکنیں ہیں