Add Poetry

پی کر تمام رات بھی ہوش میں رہا

Poet: Haji Abul Barkat,poet By: Haji Abul Barkat,Poet/Columnist, Karachi

جب تک پس غبار راہ سے آتی رہی جھلک
ہم شوق دید یار میں ایسے تھے منہمک

چرچا تمام رات ترا کس طرح ہوا
وہ ذکر تھا کہ خواب تھا بالیں گئی مہک

پی کر تمام رات بھی جو ہوش میں رہا
اک درد جب ملا تو جنوں خود گیا بہک

ائے دوست ہم نے ترے آنے کی آس میں
آنکھیں کھلی رکھی ہیں دم واپسی تلک

ہے اندمال زخم کی حاجت تمام عمر
پچھلی جراحتوں سے ملی لذت کسک

جب بھی چراغ سے چراغ جلا روشنی ملی
سورج سے چاند تاروں کو کیسی ملی چمک

باد نسیم لے کے جب آئی بہار نو
پژ مردگئی شوق کے دل سے مٹی کسک

سب کچھ ہے آپ کا تو بلا جہد دیجئے
کسب معاش جبر مشیت کی ہے جھلک

ہر کسی کو دوست کا رتبہ نہ دے سکا برکات
یہ اور بات ہے کہ کسی کی نہ کی ہتک

Rate it:
Views: 307
15 Jul, 2012
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets