پیا آج نہ جاؤ برسات بڑی ہے کالے بادلوں نے لگائی بڑی جھڑی ہے اُس جیسا ساون تو کبھی نہ آئے گا جانے دو مجھے، کیوں میری راہ میں کھڑی ہے کوئی ساون بھی ، مڑ کر آتا نہیں ہر سال اِ ک نئی ادا سے یہ ساون لگاتا جھڑی ہے