ہمیں الگ خود سے آپ جدا نہ کیجیئے
ھے خدا کا واسطہ آپ ایسا نہ کیجیئے
ھم بے ٹھکانوں کا کہیں کوئی ٹھکانہ نہیں
ہمیں نکال اپنے در سے بے سہارا نہ کیجیئے
بھلے کی کوئی امید ہمیں یار تم سے ھے
مرضی تمہاری ھے اب خواہ اچھا نہ کیجیئے
ھے حسن کا چرچہ تیرے سر عام محفل میں
دکھاوے کی مسکان سہی اپنے روکا نہ کیجیئے
برا ھے یار اسد برا زمانے میں۔
پیار بھری نگاہ سے اسکی طرف دیکھا نہ کیجیئے