پیار کرتے ہو اگر تو پھرشرمانا چھوڑ دو
پیار حو صلہ دیتا ھے تم گھبرانہ چھوڑ دو
وہ کہ جس محفل میں ذکر یار نہ ہو
بہتر ھے اس محفل میں آنا جانا چھوڑ دو
صاف کہہ دو اگر اعتبار نہین تم کو۔۔۔
بد گمانی سی یار صورت بنانا چھوڑ دو۔۔۔
کیوں کرتے فھرتے ہو دعوے محبت کے؟
پیار کوئی جاگیر نہیں قبضہ جمانا چھوڑ دو۔۔۔
یا تو اقرار الفت کر لو ہم سے آج۔۔۔
یا تو پھر بے وقوف ہمیں بنانا چھوڑ دو۔
نہیں آ نا نہ آئو یار تمہاری مرضی ھے۔۔۔
مگر کسی کو انتظار میں بٹھانا چھوڑ دو۔۔۔
خوب جانتے ہیں یار ہم حیثیت تیری۔۔۔
اب ہمارا یار تم منہ کھلوانا چھوڑ دو۔۔۔
وہ کہ جس حسن پر ناز ھے تم کو آ ج۔۔۔
ڈھل جائے گا ایک دن اترانا چھوڑ دو۔۔۔۔
کیوں ہمارے دل کے ساتھ کھیلتے ہو اپنے ؟
گر محبت کرتے نہیں تو پھر جلانا چھوڑ دو۔۔۔