پیار کا کاروبار کرتا ہوں
سب کو دنیا میں پیار کرتا ہوں
خود پہ میں اعتبار کرتا ہوں
پیار کرتا تھا پیار کرتا ہوں
آہ بے اختیار کرتا ہوں
یاد جب اس کا پیار کرتا ہوں
مجھ کو نفرت سے سخت نفرت ہے
پیار کو دل سے پیار کرتا ہوں
موت کا انتظار کیا معنی
زندگانی سے پیار کرتا ہوں
سبزہ و خار و گل سبھی ہیں عزیز
سارے گلشن کو پیار کرتا ہوں
دوست کر لیتا ہوں عدو کو بھی
دشمنوں کو بھی پیار کرتا ہوں
مجھ کو کیا ہو کسی کا کچھ مسلک
میں شعار اپنا پیار کرتا ہوں
مجھ کو سنگیں بتوں سے الفت ہے
پتھروں کو میں پیار کرتا ہوں
بچ کے چلنا سکھایا کانٹوں نے
اس میں میں ان کو پیار کرتا ہوں
عمر دکھ درد میں کٹی اپنی
اس لیے غم سے پیار کرتا ہوں
لوٹ لے دل جو آنکھ ملتے ہی
ایسے رہزن کو پیار کرتا ہوں
ان کو آتا ہے جس قدر غصہ
اتنا ہی اور پیار کرتا ہوں
مجھ میں رچ بس گیا ہے پیار ایسا
سب کو دنیا میں پیار کرتا ہوں
روز اول سے آج تک ماہرؔ
اس کو نادیدہ پیار کرتا ہوں