پیار کی حقیقت سے انجان بنا پھرتا ھے
ھے نہیں اتنا مگر نادان بنا پھرتا ھے
دل میں شک ھے اسکے نہ بدگمانی کوئی
پھر بھی نجانے کیوں گریزان بنا پھرتا ھے
شاید دل پر احساس کی چوٹ لگی ھے اسکے
شاید اس لیے وہ اتنا مہربان بنا پھرتا ھے
آہ !!! دل کو اس سے توقع ھے وفا کی
جو ہر آن خود سر نادان بنا پھرتا ھے