پیار ہے تو اسے چھپاتے کیوں ہو
صبر میرا تم آزماتے کیوں ہو
نہیں دے سکتے تم محبت تو نہ سہی
پر تنہا راتوں رلاتے کیوں ہو
دعوے تو محبت کے تم بہت کرتے ہو
ملن کا کہیں تو جی چراتے کیوں ہو
مانگی تھی تصویر جو تم نہ دے سکے
جھوٹے اب بہانے بناتے کیوں ہو
یہ اک بار ہی کہہ دو کہ محبت نہیں
مجبوریاں اپنی گنواتے کیوں ہو
محبت پہ تمہاری شک نہیں ہے مگر
کر کے تم وعدہ مکر جاتے کیوں ہو
بعد محبت کے بے بس نظر آتے ہو
ہوتے ہو مجبور تو دل لگاتے کیوں ہو
محبت کرنے والوں کو دنیا سے کیا گلہ
ہوتے ہو مجبور تو دل لگاتے کیوں ہو
اثر نہیں ہوگا اس پر پھر بھی ساجد
حال دل کا ان کو بتاتے کیوں ہو